Friday, January 11, 2019

تشخیص امراض وعلامات 70

۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر70۔۔
کان ناک آنکھ میمیری گلینڈ یعنی پستان اور اعضائے مخصوص بھی فالتو مادون کو باھر نکالتے ھین
اگر طبعی طریقہ سے یہ مادے خارج نہ ھون تو جسم مین سوزش اور ورم پیدا ھو کر انہین باھر نکالنے کا طریقہ اختیار کرتا ھے اگر اس طرح بھی کامیابی نہ ھو تو جسم مستقل بیمار ھو جاتا ھے
یاد رکھین عمل اخراج excretionکا عمل بہت بڑا اور وسیع ھے جسے جانے بغیر ھر مرض کا علاج ممہن نہین ھے یعنی اسے جان کر آپ ھرمرض کا شافی علاج کرسکتے ھین
حقیقت مین عمل اخراج ایک جامع اصطلاح ھے لیکن ھم نے یہان صرف اور صرف قارورہ پہ بحث کرنی ھے اس لئے عمل اخراج کے لئے گردون اور اس سے متعلقہ دیگر اعضاء کے ذریعے جو اخراج ھوتا ھے اس پہ ھی بات کرین گے آپ نے اگر مکمل اس نظام کو سمجھنا ھے تو کتب کو پڑھین یعنی ھم صرف نظام بول پہ بات کرین گے باقی آپ اناٹومی وفزیالوجی لازمی پڑھین مضمون ذرا خشک ضرور ھے لیکن آپ کی دلچسپی ضرور بڑھے گی کیونکہ اس نظام مین قوت باہ کی بھی امراض کا حصہ ھے یعنی منی کا اخراج بھی اسی نظام کا حصہ ھے اور آپ کو سب سے زیادہ دلچسپی بھی تو اسی سے ھے ۔۔۔( معذرت کے ساتھ)
آئیے اپنے موضوع کی طرف چلتے ھین
یاد رکھین سب سے زیادہ زھریلے مرکبات پروٹین کی توڑ پھوڑ سے بنتے ھین اور انہین نائٹروجنی فاسد مادے کہا جاتا ھے انسان مین یہ نائٹروجنی فاسد موادnitrogenous wastesنظام بول ھی سے پیشاب کی شکل مین باھر نکلتا ھے جس مین زیادہ تر یوریا ھوتا ھے ۔۔جسم مین نمکیات اور پانی کا ضرورت سے زیادہ اجتماع بھی یکسان طور پہ مضر ھے اور ان کا توازن بھی اسی نظام کا مرھون منت ھے اور اس دور مین جو غذا جس پہ بے شمار سپرے اور کیمیکل استعمال ھوتے ھین جیسے سنا ھے آجکل کھیرا چوبیس گھنٹے مین سپرے کرکے تیار کرتے ھین یہ بات مین نے سنی ھی ھے اس بارے اصل مین حقیقت کا مجھے علم نہین ھے خیر یہ غذائین اور کیمیکل پر مشتمل ادویات کا نشانہ بھی جگر اور گردے ھی بنتے ھین ( اسی لئے چند روز پہلے مین نے ایک مضمون لکھا تھا جس مین سم الفار کا حوالہ تھا تاکہ حکماء روز محشر معاشرے کو تباہ کرنے کے ذمہ دار نہ ٹھہرین ایسا نہ ھو کہ جہنمیون کی سب سے بڑی لائن حکماء کی ھو)اللہ تعالی سب کو ھدایت نصیب کرے۔۔
ان کیمیکل کی وجہ سے گردے نشانہ بنتے ھین جنکی وجہ سے انتہائی پیچیدہ خرابیان امراض کی شکل مین سامنے آتی ھین اور یہ کام تیزی سے پھیل رھا ھے اس لئے بھی اس نظام کو سمجھنا بہت ھی ضروری ھے
اور یہ نظام مندرجہ ذیل اعضاء پہ مشتمل ھوتا ھے دستو اعضاء کا ذکر کرنے سے پہلے آپ کو یہ بتا دون اسے نظام اخراج کہتے ھین یعنی excretory system
اس مین پہلے نمبر پہ دو گردے آتے ھین یہ خون سے پیشاب کو فلٹر کرتے ھین
دوسرے نمبر پہ دو حالب نالیانureter آتی ھین یہ گردون مین بنے پیشاب کو مثانے مین لاتی ھین
تیسرے نمبر پہ مثانہ bladderآتا ھے اس مین پیشاب سٹور ھوتا ھے
چوتھے نمبر پہ مجریٰ البول urethraآتا ھے یہ مثانہ مین جمع شدہ پیشاب کو باھر نکالتا ھے
میرا خیال ھے گردے کا مختصر تعارف ضرور لکھ دون تاکہ مضمون کی اصل شکل آپ پہ واضح ھو سکے دوستو مین نے بڑا ھی مختصر لکھنا ھے تفصیلات کے لئے متعلقہ کتب پڑھین
گردےkidneys۔۔
انسانی جسم مین دونون گردے ریڑھ کی ھڈی کے دائین اور بائین طرف پیٹ کی پچھلی دیوار مین کمر کے چوتھے مہرے کے اوپر ھوتے ھین اور تقریبا چھاتی کے بارھوین مہرے یعنی آخری پسلی تک جاتے ھین گردون کا فزیکل معائینہ ھمیشہ پیچھے کی طرف یعنی کمر سائیڈ سے کرنا چاھیے
دایان گردہ جگر کی وجہ سے بائین گردے کی نسبت ذرا نیچے کی طرف ھوتا ھے
گردے کی شکل لوبیا کے دانہ جیسی ھوتی ھے
ھر گردے کے دو سرے ایک اوپر کی طرف اور ایک نیچے کی طرف ھوتا ھے اور دو سطحین ایک سامنے والی anteriorاور دوسری پیچھے والی posteriorاور دو کنارے ایک باھر کی طرف نکلا ھوا محدبLateral borderاور دوسرا ریڑھ کی ھڈی کی طرف اندر کو دبا ھوا معقرMedial borderھوتا ھے اس کنارے مین ایک گڑھا سا ھوتا ھے جسے ناف گردہ کہتے ھین
یہان سے اعصاب تازہ خون کی نالی رینل شریان اندر داخل ھوتی ھے اور یوریٹر اور رینل ورید باھر نکلتی ھے
ھر گردے کے اوپر والے سرے سے نیچے والے سرے تک لمبائی بارہ سینٹی میٹر(4.5)انچ ھوتی ھےاور چوڑائی باھر کے کنارے سے اندر والے کنارے تک 7سینٹی میٹر(2.5)انچ ھوتی ھے اور موٹائی چار سینٹی میٹر(1.25)انچ ھوتی ھے
ایک صحت مند انسان کے گردے کا وزن130--140گرام کے لگ بھگ ھوتا ھے
چربی کی تہہ مین لپٹے ھوۓ ھر گردے پر ایک جھلی یا غلافfascia اور کیسول ھوتا ھے جو اسے محفوظ رکھتا اور اپنی جگہ قائم رکھتا ھے
دونون گردون کے اوپر ایک ایک غددسپرارینل گلینڈ یا ایڈرینل گلینڈ ( کلاہ گردہ)کے نام سے پایا جاتا ھے اس کے گرد بھی کافی چربی پائی جاتی ھے اور کیپسول

No comments:

Post a Comment