Thursday, January 31, 2019

تشخیص امراض وعلامات 77

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر77۔۔
آج کا مضمون صفراوی رنگ سے شروع ھو گا
صفراوی رنگ یا صفراوی نمکیات جسے بائل پگمنٹ بھی کہا جاتا ھے اس کا اخراج بھی غدی عضلاتی تحریک کو ظاھر کرتا ھے یہ بھی یرقان کی علامت ھے
پس سیل۔۔۔۔
پس سیلز زیادہ اور زرد رنگ میں ھون تو غدی عضلاتی تحریک ھو گی اور اگر تعداد میں کم اور سفیدی مائل ھون تو اعصابی غدی تحریک ھو گی یاد رکھیں حقیقت میں اعصابی تحریک میں پس سیلز خاتمے کی طرف بڑھ رھےھوتےھیں۔ویکس کاسٹ بھی غدی تحریک کی علامت ھے
گرینولرکاسٹ غدی تحریک اور رحم کی خرابی کو ظاھر کرتے ھین
لیوکوسائیٹ۔۔جب ورم کی وجہ سے جگر بڑھ جائے اور عضلات میں شدید تحلیل ھو۔ایسی حالت میں ساتھ شدید ضعف قلب اور بخار بھی ھوا کرتا ھے
ھائی لائن hyaline۔۔۔کاسٹ اورییسٹ سیلز بھی اسی تحریک میں خارج ھوتے ھیں
آر بی سی۔۔۔عضلاتی اور غدی دونوں تحاریک میں آتے ھیں لیکن نقطہ ضرور بتا دیتا ھوں عضلاتی تحریک میں زیادہ اور غدی تحریک میں کم تعداد میں خارج ھوا کرتے ھیں جبکہ غدی تحریک میں ساتھ زرد پس سیلز بھی آتے ھیں اب جسم کی دیگر عضلاتی اور غدی تحاریک کو سامنے رکھ کر بھی فیصلہ کیا جا سکتا ھے
بلڈ کاسٹ اور ایپ تھلیل کاسٹ عضلاتی تحریک کو ظاھر کرتے ہیں۔،زیادہ ترخرابی گردوں کے عضلاتی پردوں میں ھوتی ھے ایپی تھیلیل سیلز کی منی میں آمد انفیکشن کو ظاھر کرتی ھے اب اس سے سپرم مردہ یا ابنارمل ھوتے ھین
ایپی تھیلیل سیلز اعصابی یاغدی تحریک میں آتے ھین جریان یا سیلان ھو سکتا ھے
ایسی ٹون ۔ ڈائی ایسٹک ایسڈ بالترتیب زھر ذیابیطس اور زھر کاربنکل کو ظاھر کرتے ھیں اول صورت غدی اور دوسری صورت میں عضلاتی تحریک ھوتی ھے یہ بھی یاد رکھیں کہ پہلی صورت میں مریض کو غنودگی طاری رھتی ھے
یوریٹس ۔ یورک ایسڈ اور کیلشیم آگزے لیٹ عضلاتی تحریک کی وجہ سےآتے ھین اب کچھ یار لوگوں نے کیلشم آگزے لیٹ کو غدی تحریک میں لکھ دیا ھے جو بالکل غلط ھے یاد رکھیں یہ ھمیشہ تیزابی پیشاب میں آیا کرتے ھین کم سے کم لکھا تو سوچ سمجھ کر کریں یا صرف کتابیں ھی لکھنے کا شوق ھے یہ عضلاتی تحریک میں ھوتے ھین اور دیگر تمام علامات بھی عضلاتی تحریک کی ھی ھوا کرتی ھیں جان کیلشیم کاربونیٹ کی قلمیں البتہ غدی تحریک میں ھوا کرتی ھیں اور کیلشیم فاسفیٹ اور ٹرپل فاسفیٹ اعصابی و غدی تحریک میں خارج ھوتے ھیں
اب یہ بات تو بار بار کہہ چکا ھوں کہ جسمانی حالت کو جانچنے کےلئے قارورہ سے بہت ھی مدد لی جاسکتی ھے اس مقصد کیلئے آپ کو نظری معائنہ یعنی طبی معائنہ اور بوقت ضرورت لیبارٹری ٹیسٹ سے بھی آگاہ کیا ھے ماضی قریب میں مین نے خود دیکھا ھے کہ حکماء مرض کی تشخیص کے لئے پیشاب کو بہت ھی اھمیت دیا کرتے تھے اب یہ فن مٹتا جا رھا ھے صرف دوا فروشی رہ گئی ھے اور دوا فروش مرض کی تشخیص کرنے کے جھنجھٹ میں بالکل نہیں پڑتا بلکہ اب تو مختلف دوا خانوں کے مطب بنے ھین تنخواہیں اور کمیشن کی خاطر طبیب ان پہ بیٹھے ھین اور اپنے محسن دواخانوں کی سربند دوائیں زیادہ سے زیادہ فروخت کرتے ھین ان کی پیکنگ اور لیبل پہ لکھی جادوئی عبارت ھی ان کے نزدیک حرف آخر ھے اس کے علاؤہ یہ بیچارے کچھ بھی نہیں جانتے اور نہ ھی کچھ کرسکتے ھین لالچ اور فکر رزق کے خوف نے ان کی فکر ونظر یہ جذبہ خدمت محنت اور مقدس پیشہ کو گہنا دیا ھے دو روز پہلے اسی موضوع پہ کمرہ بند ایک میٹنگ سرگودھا شہر مین یونانی طبیہ کالج میں انتہائی اھم لوگوں کے ساتھ ھوئی ھے اس پہ مذید کچھ نہیں کہہ سکتا ھمارے گروپ مطب کامل کے ممبر بھی کچھ اطباء وھان موجود تھے تقریباً سب مجھے ملے لیکن اندرونی داستان مجھ تک ھی رھنے دین

No comments:

Post a Comment