Saturday, January 12, 2019

تشخيص امراض وعلامات 71

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر 71۔۔۔
کیپسول اورفےشیا مین لپٹے ھوتے ھین
رنگ زردی مائل براؤن اور تقریبا لمبائی مین چار سینٹی میٹر اور تین سینٹی میٹر موٹے ھوتے ھین یہ غدد دو حصون مین منقسم ھوتے ھین ھر حصہ سے مخصوص ھارمون خارج ھوکر جسم کے افعال پر اثرانداز ھوتے ھین
یہ تھا مختصر تعارف گردون کا اب بات کرتے ھین گردے کے کردار پہ یعنی اس کا فعل یا فنکشن یا گردے کام کیا کرتے ھین
۔functions of kidneysگردے کے افعال
گردے جسم مین نہایت ھی اھم کردار یا فعل سرانجام دیتے ھین صحت مند گردون کے ان افعال کو چار حصون مین تقسیم کیا جاتا ھے
پہلا حصہ
جسم مین پانی کی مقدار کو کنٹرول کرنا یا ایک حد مین رکھنا
گردے فالتو پانی جسم سے باھر نکال دیتے ھین
اسے کم بھی نہین ھونے دیتے
گرمیون مین جلد کا درجہ حرارت معتدل رکھنے کے لئے جب جسم مسامات سے کے ذریعے کافی پسینہ خارج کررھا ھوتا ھے تو گردے پیشاب کا اخراج کم کردیتے ھین
اور سردیون مین جونہی جلد سے پسینے کی آمد کا سلسلہ موقوف ھوتا ھے تو یہ پیشاب زیادہ خارج کرنا شروع کردیتے ھین اسی طرح اندرونی حالات کے مطابق اپنے فعل کو بڑھا یا کم کرکے پانی کا توازن جسم مین برقرار رکھتے ھین
دوسرا فعل۔۔۔جسم مین نمکیات کی مقدار کو کنٹرول کرنا
گردون کا دوسرا کام یہ ھے کہ یہ نمکیات کو انسانی جسم کی ضروریات کے مطابق رکھتے ھین جب کبھی زیادہ نمکیات کی ضرورت ھوتی ھے تو بڑھا لیتے ھین جب کم نمکیات کی ضرورت ھوتی ھے تو گھٹا دیتے ھین فالتو جسم سے باھر خارج کردیتے ھین یعنی ضرورت کے مطابق نمکیات کا لیول رکھتے ھین اس لیول کو برقرار رکھنے کے لئے کبھی وہ پانی کو جسم مین روکتے ھین تو کبھی خارج کرتے ھین مثلا اگر سوڈیم کی مقدار جسم مین بڑھ جاتی ھے تو یہ پانی کو روکنا شروع کردیتے ھین تاکہ اندرونی محلول مین نمک کی مقدار کم ھو جاۓ اسی طرح اگر سوڈیم کی مقدار کم ھو جاۓ تو یہ پانی کا اخراج بڑھا کر جسم مین اس کا ارتکاز زیادہ کرنے مین مدد دیتے ھین
تیسرا فعل یا کردار گردون کا۔۔۔
خون کی پی ۔۔ایچ یعنی کھاری پن اور تیزابی پن مین توازن رکھنا
یاد رکھین ھمارا خون کھاری ھوتا ھے جس کی پی۔۔ایچ 7.4ھے
وہ مادے جو تیزابیت مین اضافے کا باعث بنتے ھین اگر جسم مین رک جائین تو خون کا کیمیائی معیار برقرار نہین رھے گا چنانچہ گردے ان رکے ھوئے مادون کو فورا خارج کردیتے ھین اس طرح خون کا کھاری پن قائم رھتا ھے
چوتھا کردار گردون کا۔۔۔
فالتو اور فاسد مادون کا اخراج کرنا
گردے جسم اور خون کے اندر سے زائد از ضرورت مادے زھریلی ادویات وفالتو نمکیات اور ٹوٹے جوئے خلیات اور جراثیمون کا پیدا کردہ زھر اور اندرون جسم پیدا ھونے والی زھرون اور جسم مین زائد اخلاط کو بھی خارج کرتے ھین
گردے کیمیائی رطوبات اور جسم کا طبعی توازن قائم رکھنے کے لئے پیشاب بناتے بھی ھین اور خارج بھی کرتے ھین
یہ تھی مختصر تشریح گردون کے اصل کام پہ جو وہ سرانجام دیتے ھین
اب ھم اپنے اصل موضوع یعنی قارورہ کی طرف چلتے ھین یعنی پیشاب سے امراض کی تشخيص کی طرف چلتے ھین اور اس ضمن مین ھم دونون طریقے یعنی طب قدیم کا بھی فلسفہ اور نظریہ مفرداعضاء کا بھی فلسفہ اور جدید سائینس کا فلسفہ یعنی ٹیسٹ پیشاب سب کو ساتھ ساتھ بیان کرین گے یاد رھے یہ طریقہ کار انشاءاللہ طب کی دنیا مین پہلی دفعہ ھو گا انشاءاللہ آپ کی دلچسپی بڑھے گی محضوظ بھی ھونگے اور مقصود بھی ھونگے آئیے پہلے سمجھتے ھین آخر پیشاب ھے کیا چیز
پیشاب ۔۔۔ پیشاب کی تعریف یون کی جاسکتی ھے پیشاب وہ مائع جسے گردے پیدا کرتے اورخارج کرتے ھین جس مین فاسد مادے اورنمکیات ھوتے ھین جسے نظام بول جسم سے باھر نکالتا ھے اسے پیشاب کہتے ھین
اس کا قدرتی رنگ ھلکا پیلا مخصوص بو اور وزن مخصوصہ1.010تا1.030ھے معمولی تیزابی خواص کا حامل ھے اس کی پی ایچ 4.5 سے 8 ھے چوبیس گھنٹے مین پیشاب کی مقدار جو ایک جوان آدمی خارج کرتا ھے ایک تا ڈیڑھ لٹر ھوتی ھے یادرھے بعض اوقات موسمی حالات یا اشیائے خورد ونوش کی عادات اورروزمرہ کےکام کی نوعیت کے مطابق اس مین کمی بیشی ھو سکتی ھے
خورد بین کے نیچے اس کا تجزیہ کرنے پہ یا عام حالت مین تجزیہ ھونے پہ اس مین مندرجہ ذیل اجزاپاۓ جاتے ھین
پانی اس مین %96ھوتا ھے اور باقی دیگر چار فیصد اس مین زیادہ تر پروٹین کے زھریلے مرکبات اور مختلف نمکیات ھوتے ھین باقی اس مین یوریاureaدو فیصد ھوتا ھے
یورک ایسڈ uric acid
کریاٹی نین creatinine
ہپ پیورک ایسڈ hippuric acid
فاسفیٹ phosphate
سلفیٹ sulphates
آگزلیٹoxylates
کلورائیڈ chlorides
اور پوٹاشیم۔۔سوڈیم ۔۔میگنیشیم ۔۔امونیم آئینز۔۔یوروبائیلوجن البیومن۔ایپی تھلیل سیلز۔۔wbc..rbcاور ھارمونز وغیرہ دو فیصد ھوتے ھین
یادرھے پیشاب کےان اجزاکی کمی بیشی سےگردےاورجسم کی مختلف بیماریون کا پتہ چلایا جاتا ھے باقی آئیندہ

No comments:

Post a Comment