Thursday, January 24, 2019

۔تشخيص امراض وعلامات 75

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر75۔۔۔
کل چھ نقطے بتاۓ تھے اور پوسٹ کلوز کردی تھی آج پھر وھین سے شروع کرتے ھین یعنی ساتوان نقطہ بیان کرتے ھین
٧۔۔۔۔ اگر قارورہ مین خون ظاھر ھو تو یہ پتھری اور نیفرائیٹس کی علامت ھے
٨۔۔ کاسٹ عام طور پہ نیفرائیٹس کو ظاھر کرتی ھین
٩۔۔ رسوب یعنی سیڈی منٹ کھاری پیشاب مین فاسفیٹ کا ھوتا ھے اس کی رنگت سفید ھوتی ھے اور ترش تیزابی مین بھورے رنگ کا ھوتا ھے یہ بات پہلے بتا چکا ھون یہ دراصل یورک ایسڈ اور یورائٹس ھوتے ھین پہلی صورت مین یعنی سفید اعصابی یا غدی تحریک ھو گی اور جب بھورے رنگ کے ھونگے تو عضلاتی تحریک ھو گی
اب تھوڑی بات کھاری پیشاب پہ کرتے ھین
کھاری پیشاب مین نمکیات اور قلمون کی نوعیت اور شکل صورت مندرجہ ذیل طرح کی ھوتی ھے اس مین زیادہ تر اعصابی تحریک ھو گی اور کچھ صورتون مین غدی تحریک ھو گی لین اب سمجھین
١۔۔ کیلشیم کاربونیٹ ۔۔ ان کی شکل ڈگڈگی جیسی نظر آۓ گی
٢۔۔ٹرپل فاسفیٹ ۔۔۔ یہ سہ گوشہ ذرے ھوتے ھین
٣۔۔ کیلشیم فاسفیٹ ۔۔یہ ذرے لمبے اور چپٹے ھوتے ھین اور ایک مرکز مین جڑ جایا کرتے ھین
٤۔۔۔ایمونیم بائی یوریٹ۔۔ یہ گول ھوتے ھین ان پہ ھُک سے لگے ھوتے ھین عام طور پہ تحریک غدی عضلاتی مین ھوتے ھین
٥۔۔۔فیدری ٹرپل فاسفیٹ ۔۔جیسے بہت سے پر ایک مرکز پہ جڑے ھون
اب علاج ان مین زیادہ تر صورتون مین اعصابی عضلاتی ادویات یعنی اعصاب کی مشینی تحریک پیدا کرنے کے بعد عضلاتی ادویات سے کیا جاتا ھے اس کی تفصیل وتشریح بہت بعد مین کی جاۓ گی اس سے پہلے اب بات کرتے ھین تیزابی پیشاب کی
تیزابی پیشاب مین مندرجہ ذیل نمکیات ملین گے ان سب کا مزاج عضلاتی ھو گا
١۔۔یورک ایسڈ اینٹون کی شکل کے ذرے ھین
٢۔۔کیلشیم آگزے لیٹ۔۔ ڈاک کے لفافے کی شکل جیسے ھوتے ھین
٣۔۔۔سسٹین ۔۔۔لمبوترے چھ کونون والے ھوتے ھین
٤۔۔۔ایمارفس یوریٹس۔۔ڈھیر کی صورت مین اور کوئی خاص شکل نہین ھوتی
٥۔۔کیلشیم ھائیڈروجن فاسفیٹ ۔۔لمبی لمبی پتلی پتلی بہت سی قلمین ایک نقطے مین جڑ کر ستارے کی شکل بنا لیتی ھین
علاج کی صورت مین پہلے عضلات کی مشینی تحریک اور پھر غدی اعصابی تحریک پھر اعصابی تحریک پیدا کردین
اب پیشاب مین مختلف اقسام کے ذرات آلات بول کی سوزش ورم اور پتھری کو ظاھر کرتے ھین مریض کو بخار درد کی شکایت ھو سکتی ھے لازمی بات ھے فعلی اعضاء مین سے کسی مین خرابی ھے اب رپورٹ کی مدد سے باآسانی تلاش کیا جاسکتا ھے اس طرح درست علاج ھو سکتا ھے
دوستو لیبارٹری ٹیسٹون سے ضرور مدد لیا کرین میری کوشش ھے کہ آپ کو ھر طرح کی تشخيص مرض کے بارے مین آگاہ کردیا جاۓ باریک باریک نقطے بتا دون تاکہ آپ کامیاب معالج بن سکین اگر آپ تشخيص کرنا سیکھ جاتے ھین تو علاج کرنا اتنا مشکل کام نہین ھے حقیقت مین اصل کام تشخيص مرض ھی ھے مین کہا کرتا ھون ایک طبیب نسخون کا محتاج نہین ھوا کرتا جبکہ یہان دیکھتا ھون سب نسخون کے محتاج نظر آتے ھین ایک اچھا طبیب ایک دوا کو بے شمار امراض مین استعمال کرسکتا ھے سب سے مشکل کام تشخيص مرض ھی ھے آپ نے ھر طرح مدد لینی ھے ایک مرض کی پہچان کے لئے اس سے پہلے مرض کی مکمل کیفیات کا بھی علم ھونا ضروری ھے ورنہ آپ ایک عطائی بن کررہ جائین گے یقین جانین میری محنت اس وقت پوری ھو جاۓ گی جب آپ علم کی اس منزل پہ پہنچ جائین جہان سب نگاھین آپ کےاحترام مین جھک جائین بہت سے لوگ سوچتے ھین کہ محمود بھٹہ یہ راز کیون بتاتا ھے تو دوستو یہ ایک مشن ھے عطائیت کے خلاف جنگ کا حکماء کو عزت کا وہ مقام دلوانے کا جس کے وہ حقدار ھین انشاءاللہ باقی مضمون اگلی قسط مین

No comments:

Post a Comment